• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اٹارنی جنرل نے جسٹس بابر ستار کے الزامات کی تردید کردی


اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور اعوان نے عدالت عالیہ اسلام آباد کے جج جسٹس بابر ستار کے خط میں لگائے گئے الزامات کی تردید کردی۔

پریس کانفرنس کے دوران اٹارنی جنرل نے کہا کہ جج صاحب کے خط کی وجہ سے تاثر بن رہا ہے کہ عدلیہ میں مداخلت ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاثر بنتا جارہا ہے یا بنایا جارہا ہے کہ جیسے عدلیہ اور ایگزیکٹو کے درمیان تعلقات خراب ہو رہے ہیں۔

منصور اعوان نے مزید کہا کہ ریاستوں کی کچھ حساس معاملات ہوتی ہیں، حساس معلومات کے حوالے سے اٹارنی جنرل یا ایڈووکیٹ جنرل رابطہ کرتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت اور کوئی ریاستی ادارہ عدلیہ کے آئینی فرائض میں مداخت نہیں کرتا۔

اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ کسی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ افسر نے عدلیہ سے براہ راست رابطہ کیا ہے اور نہ ہی کرسکتے ہیں۔

منصور اعوان نے کہا کہ خط کے متن پر غور کیا جائے کہ کس چیز کو انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ درخواست کی گئی تھی کہ سرویلنس سے متعلق معاملات پر بریفنگ ان کیمرا کی جائے ، خط اٹارنی جنرل آفس کو بھیجا گیا تھا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ بدقسمتی سے تاثر کچھ ایسا لیا گیا کہ کیس کا فیصلہ کسی ایک رخ پر کردیا جائے ایسا نہیں تھا۔

قومی خبریں سے مزید